یہ قصہ کل رات ہی سنا ہے جس نے سنایا ان ہی کی زبانی بیان کر رہا ہوں
نیو کراچی شفیق موڑ کے پاس 2001 میں ہم نے ایک کرایہ کی جگہ پر نیو فیکٹری کا اسٹرٹ لیا تھا یہ ایک بڑا پلاٹ تھا جس میں تین پورشن پر مختلف فیکٹریز تھی گیٹ سے داخل ہوتے ہی چوکیدار کا روم پھر دو طرف دو فیکٹریز اور سامنے ہماری فیکٹری تھی ہمارے پورشن میں داخل ہوتے ہی سامنے آفس ایک طرف گودام میں کچا مال اور دوسری طرف مشینز لگی ہوئ تھیں۔
اردگرد میں تین طرف خالی پلاٹ تھے اور گیٹ کے سامنے چائے کا ہوٹل اور پان کی دکان تھی۔
ہمارا نیا نیا کام تھا تو اکثر وہیں سمپلنگ وغیرہ بنواتے تھے اور اکثر دیر رات تک وہیں بیٹھے رہتے کھانا چائے سگریٹ کے دور بھی چلتے تھے۔
ایک رات قریب دس سوا دس پر لڑکے کو کھانا اور چائے سگریٹ لینے بھیجا ہوا تھا کہ اچانک بارش ہو گئ تھوڑی دیر بعد کھانا آگیا تو سب ساتھ مل کر کھانے لگے اسی دوران باتوں باتوں میں لڑکے نے کہا کہ ہماری فیکٹری کی چھت پر شائد چوکیدار کی بیوی یا بیٹی بارش میں لال جوڑا پہنے اکیلی نہا رہی ہے ہم نے اس کو کہا زیادہ مت دیکھنا یہ پٹھان اپنی عورتوں کے بارے میں کافی سخت ہوتے ہیں کچھ غلط سمجھ لیا تو تجھے مار مور کر یہیں کسی خالی پلاٹ میں دفنا دیں گے۔
کھانے وغیرہ سے فارغ ہوئے تو بارش بھی رک گئ تھی ہم سب گھر کے لیئے نکلنے لگے گیٹ سے گاڑی نکلنے لگی تو دانستہ نظر وہی چھت کی طرف گئ تو وہاں اس وقت بھی کوئ لال چادر یا دوپٹہ اوڑھے بیٹھا تھا۔
دو تین دن گزر گئے بات آئ گئ ہو گئ پھر اچانک ایک بار پھر دن کے وقت بارش شروع ہو گئ اس بار بارش کچھ زیادہ تیز تھی ہمارے پورشن میں گودام والی طرف چھت سے پانی آنے لگا تو ہم نے جلدی جلدی لوڈر سے مال سائڈ میں کروایا اور لڑکے کو چوکیدار کے پاس بھیجا کہ اوپر چھت سے پانی آرہا ہے تو ہم کو اوپر جا کر پلاسٹک بچھانا ہے تاکے پانی اندر نہ آئے مگر وہ لڑکا واپس آکر کہنے لگا کہ چوکیدار تو کہہ رہا ہے کہ اوپر جانے کا کوئ راستہ نہیں آپ خود کسی سیڑھی کا بندوبست کرلیں ہم کو فوراً وہ چھت پر بیٹھی عورت یاد آگئ تو میں خود چوکیدار کے پاس گیا اور اس سے کہا کہ جہاں آپ کی فیملی رہتی ہے ہم اس طرف سے چلے جاتے ہیں۔
چوکیدار حیران پریشان کہنے لگا ہماری تو فیملی گاؤں میں ہے چھت پر تو کوئ نہیں رہتا نہ ہی کوئ راستہ ہے تو عورت کہاں سے آگئ ۔۔۔۔ 😦😟
کل قصہ ادھورہ رہ گیا تھا وہ آج پورا کر رہا ہوں
جیسا کہ کل بتایا تھا کہ چوکیدار نے جب بتایا کہ اوپر چھت کا راستہ نہیں اور کوئ رہتا بھی نہیں وہ سن کر ہم خوفزدہ تو ہوئے مگر بارش کا پانی چھت سے آرہا تھا اس کو روکنا بھی تھا تو برابر پورشن والوں سے سیڑھی لیکر لڑکوں کو بھیجا کہ چھت پر خیال سے جا کر پلاسٹک شیٹ بچھا آؤ وہ اوپر گئے اور واپس آکر بتایا کہ چھت پر کچھ کچرا تھا جس سے پانی جمع ہو کر نیچے فیکٹری میں آرہا تھا۔
وہ دن تو خیریت سے گزر گیا مگر جس عورت کو لال لباس میں دیکھا تھا اس نے دوسرے دن صبح ہی اپنا اثر دکھانا شروع کردیا ہوا ہوں کہ لوڈر صبح باتھ روم گیا تو اس نے باتھ روم میں چیخنا شروع کردیا ہم سب وہاں گئے تو دروازہ اندر سے بند کر کے وہ زور زور سے چیخ رہا تھا کہ وہ عورت باتھ روم کے باہر کھڑی اسے غور رہی ہے ہم نے اسے بتایا کہ کوئ نہیں ہے تم باہر آجاؤ اس نے باہر آکر بتایا کہ دروازہ بند ہونے کے باوجود اسے محسوس ہوا بلکہ اسے نظر آیا کہ وہ عورت اسے دیکھ رہی ہے اس کا پورا جسم سن ہوگیا تھا وہ ہل بھی نہیں پارہا تھا پھر شام کو پھر کسی کو محسوس ہوا جیسے اسے سرد ہوا چھو کر گزری ہو میں مشین کے پاس کھڑا تھا مجھے صاف نظر آیا کہ وہ عورت میرے پیچھے کھڑی ہے اور مجھے جھر جھری سی آگئ جیسے تیسے وہ دن گزرا تو اگلے دن معاملہ زیادہ خطرناک ہو گیا ایک اور لوڈر گودام میں گیا تو اس نے کسی کو اپنے اوپر چھلانگ لگاتے دیکھا وہ ڈر کر پیچھے ہوا تو لوڈنگ کی ٹرالی سے ٹکرا کر اپنا سر پھاڑ بیٹھا اسے کلینک سمجھا کر بھیجا کہ کچھ الٹی بات نہ کرے ورنہ لوگ مزاق بنائیں گے اور پھر گھر چلا جائے۔ اب معاملہ زیادہ خراب تھا تو ہم نے بھی فیکٹری بند کی اور جس بروکر سے یہ جگہ لی تھی اس کے آفس پہنچ گئے اسے سارا قصہ سنایا کہ اب یہاں کام کرنا مشکل ہے مشینز وغیرہ کہیں اور شفٹنگ کرنا آسان بھی نہیں اور خرچہ بھی کافی ہو جائے گا۔
بروکر نے توقعہ کے برعکس بات توجہ سے سنی اور کہا کہ مجھے اس بارے میں کچھ معلوم ہے مگر کبھی کسی پر ایسا حملہ وغیرہ نہیں ہوا ہم نے اس سے ہی صبا سنیما کے قریب ایک اور جگہ کی بات کی پھر اس نے اس لڑکی کے بھوت یا روح کی کہانی جو اس نے چار پانچ سال قبل سنی تھی وہ بتاٰئ کہ ہمارے فیکٹری کے پلاٹ کے پیچھے خالی پلاٹ میں کچھ لوگ شام کے وقت ٹرکوں سے اسمگل شدہ مال اور شراب وغیرہ کاروں میں بھر کر منتقل کرتے تھے کے ایک روز اس پلاٹ کے سامنے کچی آبادی سے ایک لڑکا جس کی دو روز بعد شادی تھی وہ اپنے دوست کے ساتھ حجام کے پاس بال بنوانے نکلا تو ان گاڑیوں میں سے کسی ایک کار نے اسے ٹکر ماردی لڑکا اور اس کا دوست ان سے الجھ پڑے تو خالی پلاٹ میں جہاں ٹرک کھڑے تھے ان لوگوں نے ان کو پکڑ کر خالی پلاٹ میں لیجا کر تشدد کیا جس سے دونوں ہلاک ہوگئے وہ ان کو وہی چھوڑ کر بھاگ گئے۔
لڑکوں کے گھر والے دو دنوں تک انہیں ڈھونڈتے رہے اور پھر ان کی لاشیں وہاں سے ملی یہ خبر سن کر دلہن کا بھی ہارت فیل ہو گیا۔
کہتے ہیں یہ وہی لڑکی ہے جو ان تینوں پلاٹس کے اطراف اپنے دولہے کے قاتلوں کو ڈھنڈتی پھرتی ہے۔
ہم نے وہ جگہ چھوڑ دی اور پھر کبھی مڑ کر اس روڈ کی طرف بھی
نہیں گئے ۔ 😢